حکومت وقت کی طرف سے مقرر کردہ ذمہ داران سے رئیل اسٹیٹ بزنس کی بحالی کے لئے درجہ ذیل تجاویز دی گئی ہیں
رئیل اسٹیٹ بزنس سے منسلک افراد اور اداروں کے فرائظ کے ساتھ اُن کے حقو ق کاتحفظ بھی کیا جائے۔
رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کے کمیشن خریدار اور فروخت کنندہ کی جانب سے 2%کو یقینی بنایا جائے اس طرح TRANSACATION کی صور ت میں کمیشن 4% بنتی ہے۔
وفاقی ادارے FBR کی جانب سے ٹرانسفر ٹیکس کی مجموعی ریشو ایک فیصد اور صوبائی حکومت کی جانب سے اشٹام ڈیوٹی / CVT کی ریشو کو 2% مقرر کیا جائے اور تما م صوبوں میں یکساں ٹیکسیزکانظام اور ریشو مقرر کی جائے جس کی وجہ سے رئیل اسٹیٹ بحالی ممکن ہے۔
پالیسی میکینگ کرتے ہو ئے Nationalized سسٹم جو کم ازکم تین سال کے لئے ہو پالیسی بنائی جائے اور تین سال کے لئے ہی ٹیکس نظام اورFBR کے ریٹس اورDCریٹس کوبرقراررکھاجائے۔
وطنِ عزیز 2013میں رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کی بنیا د رکھی گئی اور قانون سازی ہوئی 201میں اس Act میں ترامیم کی گئی 2017/2018 میں مزید نظر ثانی کی گئی اور ریگولیشن اور Develpment ایکٹ ترامیم کے ساتھ جاری کیا گیا لیکن ابھی تک عملی طور پر رئیل اسٹیٹ اتھارٹی کا آغازنہیں ہو سکا فوری طور پر ٹیکسوں میں کمی اور سہولیات فراہم کر کے تباہ حال بزنس کو فوری طور پر بحال کیا جا سکتا ہے
مزید تفصیلات کے لئے اس لنک پر کلک کریں۔
زاہد بن صادق
0300-0321-8402220