لاہورحکومت کی طرف سے بزنس واچ سیل(Business Watch Cell (کا قیام مثبت اقدام ہے پالیسی میکر ز نے ملکی معیشت کی بحالی کے لیے سنجیدگی سے جو اقدامات اٹھانے شروع کیئے ہیں وہ یقینی طور پر قابل ستائیش ہیں زاہد بن صادق DHAاسٹیٹ ایجنٹس الخدمت گروپ کے جنرل سیکریٹری نے درخواست کی ہے کہ حکومت کے پالیسی میکرز کو چاہیئے کہ رئیل اسٹیٹ اور اس کے علاوہ باقی تمام بزنس کی بحالی کے لیے ضروری ہے کہ OVERSEASپاکستانیزکو خصوصی سہولیات، ترغیبات آسانیاں پیدا کی جائیں اور ٹیکسز میں چھوٹ EXEMPT دی جائے تاکہ ملکی معیشت بحال ہوسکے یہاں دیگرکاروباری سرگرمیوں کو بحال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اس کے ساتھ ساتھ ضروری ہے کہ پراپرٹی کے کاروبار کو رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کا درجہ دیا جائے FBRکی طرف سے گین ٹیکس،ایڈوانس ٹیکس،ود ہولڈنگ ٹیکس میں کم ازکم 2سال کی چھوٹ(Exemption)دی جائے جائیداد کی فروخت پر گین ٹیکس 8سال والی شرط اور بھاری ٹیکس سلیب کا خاتمہ کیا جائے اور جائیداد کی خریدوفروخت پر کوئی پوچھ گچھ نہ کی جائے موجودہ DCریٹس اور FBRریٹس میں 25%فیصد سے 40%فیصد تک کمی کی جائے اور تین سال تک ریٹس نہ بڑ ھائے جائے سینئررئیل اسٹیٹ ایجنٹس پر مشتمل مشاورتی بورڈتشکیل دیاجائے بزنس واچ سیل کے پالیسی میکرزکو تجویز ہے اِن گزارشات پر سنجیدگی سے غور فرمائیں توکروڑوں لوگوں کا روزگاربحال ہونے کے ساتھ ساتھ رئیل اسٹیٹ بزنس میں ٹرانزیکشن والیم بڑھنے سے حکومت کے ریونیومیں اضافہ ہو گا
مزید معلوما ت کے لیے۔
زاہد بن صادق0300-0321-8402220